گزشتہ کچھ دنوں سے بیکلی ہے
By tasnim-abbas-quraishiMarch 1, 2024
گزشتہ کچھ دنوں سے بیکلی ہے
کسی کی یاد نے حالت یہ کی ہے
جسے سجدے سلامی دے رہے ہیں
ترا سجدہ حسین ابن علی ہے
رسول دو سرا فرما رہے ہیں
خدیجہ سی نہ کوئی دوسری ہے
کہانی کار سے کاہے کا جھگڑا
کوئی کردار بھی کب دائمی ہے
ابھی سوچا تھا لکھوں چاند اس پر
سر قرطاس پھیلی روشنی ہے
تو عادل ہے بتا میرے خدایا
گزاری ہم نے جو وہ زندگی ہے
زمانے بھر کے غم اور اک ترا غم
اسی غم سے ہماری ہر خوشی ہے
اگر ایسا ہوا تو ایسا ہوگا
برائے جاں عذاب آگہی ہے
سنا ہے فاتح عالم تھی لیکن
محبت ہاتھ باندھے اب کھڑی ہے
ترے ہوتے بہت آزاد تھے ہم
نہیں تو پاس تو جاں پر بنی ہے
ہوئے تسنیمؔ مشرک جس کی خاطر
اسے توحید کی ہچکی لگی ہے
کسی کی یاد نے حالت یہ کی ہے
جسے سجدے سلامی دے رہے ہیں
ترا سجدہ حسین ابن علی ہے
رسول دو سرا فرما رہے ہیں
خدیجہ سی نہ کوئی دوسری ہے
کہانی کار سے کاہے کا جھگڑا
کوئی کردار بھی کب دائمی ہے
ابھی سوچا تھا لکھوں چاند اس پر
سر قرطاس پھیلی روشنی ہے
تو عادل ہے بتا میرے خدایا
گزاری ہم نے جو وہ زندگی ہے
زمانے بھر کے غم اور اک ترا غم
اسی غم سے ہماری ہر خوشی ہے
اگر ایسا ہوا تو ایسا ہوگا
برائے جاں عذاب آگہی ہے
سنا ہے فاتح عالم تھی لیکن
محبت ہاتھ باندھے اب کھڑی ہے
ترے ہوتے بہت آزاد تھے ہم
نہیں تو پاس تو جاں پر بنی ہے
ہوئے تسنیمؔ مشرک جس کی خاطر
اسے توحید کی ہچکی لگی ہے
88577 viewsghazal • Urdu