ہے سنانا انہیں بے کار کسی اور کا دکھ
By sajid-raheemFebruary 28, 2024
ہے سنانا انہیں بے کار کسی اور کا دکھ
جن کو ہوتا ہی نہیں یار کسی اور کا دکھ
کوئی دکھ ہے تو مرے دل کے حوالے کر دو
اس نے برتا ہے بہت بار کسی اور کا دکھ
دیکھ لیتا ہے اکیلا جو زمیں پر مجھ کو
آہ بھرتا ہے فلک پار کسی اور کا دکھ
روز کرتا ہوں ترے دکھ کی تلافی ایسے
بانٹ لیتا ہوں مرے یار کسی اور کا دکھ
لوگ کرتے ہیں جو دکھ سکھ میں مدد اوروں کی
ان کا ہوتا ہے مددگار کسی اور کا دکھ
روز دیتا ہے مرے دل پہ ترا دکھ دستک
اوڑھ لیتا ہوں میں ہر بار کسی اور کا دکھ
میں سجا دوں یہاں تصویر ہماری کوئی
میں لگا دوں سر دیوار کسی اور کا دکھ
عزت نفس تو مفلس کی بھی ہوتی ہوگی
کیوں بڑھاتا ہے ریاکار کسی اور کا دکھ
میں وہ پاگل ہوں جسے خود سے سروکار نہیں
مجھ سے رکھتا ہے سروکار کسی اور کا دکھ
میں نے قصداً ترے دکھ سے نہیں آنکھیں پھیریں
دیکھ پاتا نہیں بیمار کسی اور کا دکھ
رنج اتنے ہیں کہ آتی نہیں باری اپنی
روز لکھتا ہے قلمکار کسی اور کا دکھ
ٹھیک ہے مجھ میں بہت حوصلہ ہوگا لیکن
میری بانہوں میں نہ رو یار کسی اور کا دکھ
تاکہ مجھ کو نہ مرے دکھ کی صدائیں آئیں
اب میں سنتا ہوں لگاتار کسی اور کا دکھ
تیرے منتر سے میں اچھا نہیں ہونے والا
مجھ پہ طاری ہے فسوں کار کسی اور کا دکھ
جیسے ہر دکھ سے زمانے کے خلاصی ہوگی
یوں مناتے ہیں عزادار کسی اور کا دکھ
اس کو ہر صبح ہر اک شام ہمارا دکھ ہے
ہم کو دن رات لگاتار کسی اور کا دکھ
جن کو ہوتا ہی نہیں یار کسی اور کا دکھ
کوئی دکھ ہے تو مرے دل کے حوالے کر دو
اس نے برتا ہے بہت بار کسی اور کا دکھ
دیکھ لیتا ہے اکیلا جو زمیں پر مجھ کو
آہ بھرتا ہے فلک پار کسی اور کا دکھ
روز کرتا ہوں ترے دکھ کی تلافی ایسے
بانٹ لیتا ہوں مرے یار کسی اور کا دکھ
لوگ کرتے ہیں جو دکھ سکھ میں مدد اوروں کی
ان کا ہوتا ہے مددگار کسی اور کا دکھ
روز دیتا ہے مرے دل پہ ترا دکھ دستک
اوڑھ لیتا ہوں میں ہر بار کسی اور کا دکھ
میں سجا دوں یہاں تصویر ہماری کوئی
میں لگا دوں سر دیوار کسی اور کا دکھ
عزت نفس تو مفلس کی بھی ہوتی ہوگی
کیوں بڑھاتا ہے ریاکار کسی اور کا دکھ
میں وہ پاگل ہوں جسے خود سے سروکار نہیں
مجھ سے رکھتا ہے سروکار کسی اور کا دکھ
میں نے قصداً ترے دکھ سے نہیں آنکھیں پھیریں
دیکھ پاتا نہیں بیمار کسی اور کا دکھ
رنج اتنے ہیں کہ آتی نہیں باری اپنی
روز لکھتا ہے قلمکار کسی اور کا دکھ
ٹھیک ہے مجھ میں بہت حوصلہ ہوگا لیکن
میری بانہوں میں نہ رو یار کسی اور کا دکھ
تاکہ مجھ کو نہ مرے دکھ کی صدائیں آئیں
اب میں سنتا ہوں لگاتار کسی اور کا دکھ
تیرے منتر سے میں اچھا نہیں ہونے والا
مجھ پہ طاری ہے فسوں کار کسی اور کا دکھ
جیسے ہر دکھ سے زمانے کے خلاصی ہوگی
یوں مناتے ہیں عزادار کسی اور کا دکھ
اس کو ہر صبح ہر اک شام ہمارا دکھ ہے
ہم کو دن رات لگاتار کسی اور کا دکھ
70485 viewsghazal • Urdu