ہم سفر گم راستے نا پید گھبراتا ہوں میں
By ali-jawad-zaidiJune 2, 2024
ہم سفر گم راستے نا پید گھبراتا ہوں میں
اک بیاباں در بیاباں ہے جدھر جاتا ہوں میں
بزم فکر و ہوش ہو یا محفل عیش و نشاط
ہر جگہ سے چند نشتر چند غم لاتا ہوں میں
آ گئی اے نامرادی وہ بھی منزل آ گئی
مجھ کو کیا سمجھائیں گے وہ ان کو سمجھاتا ہوں میں
ان کے لب پر ہے جو ہلکے سے تبسم کی جھلک
اس میں اپنے آنسوؤں کا سوز بھی پاتا ہوں میں
شام تنہائی بجھا دے جھلملاتی شمع بھی
ان اندھیروں میں ہی اکثر روشنی پاتا ہوں میں
ہمت افزا ہے ہر اک افتاد راہ شوق کی
ٹھوکریں کھاتا ہوں گرتا ہوں سنبھل جاتا ہوں میں
ان کے دامن تک خود اپنا ہاتھ بھی بڑھتا نہیں
اپنا دامن ہو تو ہر کانٹے سے الجھاتا ہوں میں
شوق منزل ہم سفر ہے جذبۂ دل راہبر
مجھ پہ خود بھی کھل نہیں پاتا کدھر جاتا ہوں میں
اک بیاباں در بیاباں ہے جدھر جاتا ہوں میں
بزم فکر و ہوش ہو یا محفل عیش و نشاط
ہر جگہ سے چند نشتر چند غم لاتا ہوں میں
آ گئی اے نامرادی وہ بھی منزل آ گئی
مجھ کو کیا سمجھائیں گے وہ ان کو سمجھاتا ہوں میں
ان کے لب پر ہے جو ہلکے سے تبسم کی جھلک
اس میں اپنے آنسوؤں کا سوز بھی پاتا ہوں میں
شام تنہائی بجھا دے جھلملاتی شمع بھی
ان اندھیروں میں ہی اکثر روشنی پاتا ہوں میں
ہمت افزا ہے ہر اک افتاد راہ شوق کی
ٹھوکریں کھاتا ہوں گرتا ہوں سنبھل جاتا ہوں میں
ان کے دامن تک خود اپنا ہاتھ بھی بڑھتا نہیں
اپنا دامن ہو تو ہر کانٹے سے الجھاتا ہوں میں
شوق منزل ہم سفر ہے جذبۂ دل راہبر
مجھ پہ خود بھی کھل نہیں پاتا کدھر جاتا ہوں میں
37241 viewsghazal • Urdu