ہمارے گھاؤ کبھی ہم کو بھی دکھائی دیں
By aftab-shahFebruary 23, 2025
ہمارے گھاؤ کبھی ہم کو بھی دکھائی دیں
علاج ایسا کرو خود کو ہم سنائی دیں
کوئی طبیب بھی چارہ گری پہ راضی نہیں
مزار زیست پہ اب کس کو ہم دہائی دیں
مکر گیا ہے مرا یار اپنے وعدے سے
مبارکی میں اسے کیوں نہ ہم مٹھائی دیں
وفا کا سنتے ہی کچھ لوگ مجھ سے کہتے ہیں
جناب آپ بھی اس کی کبھی صفائی دیں
یہ کیا کہ فیض ترا اوروں میں ہی بٹتا ہے
کبھی تو نین ترے ہم کو بھی رسائی دیں
علاج ایسا کرو خود کو ہم سنائی دیں
کوئی طبیب بھی چارہ گری پہ راضی نہیں
مزار زیست پہ اب کس کو ہم دہائی دیں
مکر گیا ہے مرا یار اپنے وعدے سے
مبارکی میں اسے کیوں نہ ہم مٹھائی دیں
وفا کا سنتے ہی کچھ لوگ مجھ سے کہتے ہیں
جناب آپ بھی اس کی کبھی صفائی دیں
یہ کیا کہ فیض ترا اوروں میں ہی بٹتا ہے
کبھی تو نین ترے ہم کو بھی رسائی دیں
71497 viewsghazal • Urdu