ہمیں تو نشۂ ہجراں نڈھال چھوڑ گیا
By salim-saleemFebruary 28, 2024
ہمیں تو نشۂ ہجراں نڈھال چھوڑ گیا
وہ خوان جسم پہ رزق وصال چھوڑ گیا
لہک رہا تھا کہیں مجھ میں کوئی سبزۂ خواب
وہ آیا کر کے اسے پائمال چھوڑ گیا
میں اس سے مانگ رہا تھا جو ایک زخم کی بھیک
وہ میرے پاس زر اندمال چھوڑ گیا
وہ خوان جسم پہ رزق وصال چھوڑ گیا
لہک رہا تھا کہیں مجھ میں کوئی سبزۂ خواب
وہ آیا کر کے اسے پائمال چھوڑ گیا
میں اس سے مانگ رہا تھا جو ایک زخم کی بھیک
وہ میرے پاس زر اندمال چھوڑ گیا
33893 viewsghazal • Urdu