حقیقت کھل نہیں پائی ابھی تک

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
حقیقت کھل نہیں پائی ابھی تک
پہیلی ہے وہ خاموشی ابھی تک
قسم دینا نہیں چھوڑا کسی نے
مری سگریٹ نہیں چھوٹی ابھی تک


بہت بوڑھی ہے خاموشی ہماری
مگر اونچا نہیں سنتی ابھی تک
پتہ بھی ہے زمیں کی عمر کیا ہے
بنی بیٹھی ہے جو بچی ابھی تک


نہ جانے شیو چبھتا ہے کہ بستر
نہیں سویا نیا قیدی ابھی تک
بڑے بیمار کا چھوٹا سا شکوہ
مری چادر نہیں بدلی ابھی تک


یہ گھر خود میں جو اک دنیا ہے پوری
یہی دنیا نہیں دیکھی ابھی تک
64936 viewsghazalUrdu