ہر موڑ پہ جو بنتے ہیں ہشیار بار بار

By abdullah-minhaj-khanMay 18, 2024
ہر موڑ پہ جو بنتے ہیں ہشیار بار بار
ہو جاتے ہیں ذرا میں وہ بیمار بار بار
ملتے ہیں ان کو فکر کے موتی یہاں سدا
آتے ہیں میری بزم میں فنکار بار بار


کل تک جو مجھ سے بات بھی کرتے نہیں تھے وہ
اب کرتے ہیں وہ پیار کا اظہار بار بار
چھوٹا سمجھ کے کام جو کرتے نہیں ہیں ہم
ہوتا ہے ہر گھڑی وہی دشوار بار بار


دامن میں کیا ہے اور ہے پردے میں کیا چھپا
سب کچھ بیان کرتا ہے اخبار بار بار
دیکھا نہیں ہے اس کو زمانے گزر گئے
اب تو کرا دو یار کا دیدار بار بار


یہ جانتے ہوئے بھی کہ نقصان ہوگا خوب
پینے کو روز جاتے ہیں مے خوار بار بار
منہاجؔ میرا عشق جو سچا ہوا اگر
اپنی طرف بلائیں گے سرکار بار بار


60106 viewsghazalUrdu