ہر نفس پل صراط ہے بھائی
By mast-hafiz-rahmaniFebruary 27, 2024
ہر نفس پل صراط ہے بھائی
امتحان حیات ہے بھائی
حادثے مسکرا کے ملتے ہیں
ہاتھ میں ان کا ہاتھ ہے بھائی
چاند تارے سجے ہوئے ہیں مگر
رات کیسی ہو رات ہے بھائی
غم نہیں ہم سفر نہیں کوئی
حوصلہ بھی تو ساتھ ہے بھائی
سب جسے شاعری سمجھتے ہیں
قلب کی واردات ہے بھائی
شب میں فاقہ خدا پہ ہے تکیہ
مستؔ کی کائنات ہے بھائی
امتحان حیات ہے بھائی
حادثے مسکرا کے ملتے ہیں
ہاتھ میں ان کا ہاتھ ہے بھائی
چاند تارے سجے ہوئے ہیں مگر
رات کیسی ہو رات ہے بھائی
غم نہیں ہم سفر نہیں کوئی
حوصلہ بھی تو ساتھ ہے بھائی
سب جسے شاعری سمجھتے ہیں
قلب کی واردات ہے بھائی
شب میں فاقہ خدا پہ ہے تکیہ
مستؔ کی کائنات ہے بھائی
15685 viewsghazal • Urdu