ہاتھ پکڑ کر اندر تک لے جاتے ہیں
By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
ہاتھ پکڑ کر اندر تک لے جاتے ہیں
کچھ منظر پس منظر تک لے جاتے ہیں
ہم کو دیواروں سے کوئی پیار نہیں
کچھ بچے ہیں جو گھر تک لے جاتے ہیں
روز ارادہ کرتے ہیں مر جانے کا
روز گلے کو خنجر تک لے جاتے ہیں
چڑھنے والو زینوں کی تعظیم کرو
زینے ہی تو اوپر تک لے جاتے ہیں
بجھ جاتے ہیں ہم بھی سورج کے ہم راہ
راکھ اٹھا کر بستر تک لے جاتے ہیں
یا دفتر کو لے آتے ہیں گھر کے پاس
یا گھر کو ہی دفتر تک لے جاتے ہیں
ایک پرندہ ہے جو اڑتا رہتا ہے
لوگ نشانے شہپر تک لے جاتے ہیں
کچھ منظر پس منظر تک لے جاتے ہیں
ہم کو دیواروں سے کوئی پیار نہیں
کچھ بچے ہیں جو گھر تک لے جاتے ہیں
روز ارادہ کرتے ہیں مر جانے کا
روز گلے کو خنجر تک لے جاتے ہیں
چڑھنے والو زینوں کی تعظیم کرو
زینے ہی تو اوپر تک لے جاتے ہیں
بجھ جاتے ہیں ہم بھی سورج کے ہم راہ
راکھ اٹھا کر بستر تک لے جاتے ہیں
یا دفتر کو لے آتے ہیں گھر کے پاس
یا گھر کو ہی دفتر تک لے جاتے ہیں
ایک پرندہ ہے جو اڑتا رہتا ہے
لوگ نشانے شہپر تک لے جاتے ہیں
45592 viewsghazal • Urdu