ہمت تمام تم سے جٹائی نہیں گئی

By shamim-danishFebruary 29, 2024
ہمت تمام تم سے جٹائی نہیں گئی
ہم سے بھی آستین چڑھائی نہیں گئی
سکوں میں تول کر اسے زردار لے گیا
قیمت ہی ایسی تھی کہ چکائی نہیں گئی


شاید اسے وجود بچانا محال تھا
پربت کے آس پاس جو رائی نہیں گئی
تالاب میں نہانے کی ضد تم نے چھوڑ دی
پانی میں تم سے آگ لگائی نہیں گئی


سامان تو نے بانٹ لیا بے حسی کے ساتھ
ماں پر تری نظر مرے بھائی نہیں گئی
تنہا نہ اہتمام دو گانے کا ہو سکا
تیرے بغیر عید منائی نہیں گئی


88937 viewsghazalUrdu