ہم کو جہان شوق کا منظر نہیں ملا

By adnan-asarJanuary 18, 2025
ہم کو جہان شوق کا منظر نہیں ملا
رستے کی تیز دھوپ ملی گھر نہیں ملا
تجھ میں جو بات ہے وہ کسی اور میں کہاں
تجھ سا کوئی بھی شخص کہیں پر نہیں ملا


خود ہی چنا تھا میں نے محبت کا راستہ
کوئی بھی درد خود مجھے آ کر نہیں ملا
ڈر تھا اسے وبا کا ہی پاس وفا نہ تھا
آیا تو مجھ کو دل سے لگا کر نہیں ملا


اب کے برس میں گاؤں سے لوٹا بخیریت
رستے میں اس کی یاد کا لشکر نہیں ملا
موجود تو تھے ظاہری اسباب بھی تمام
پھر سوچتا ہوں وہ مجھے کیونکر نہیں ملا


آئے اور آ کے دیکھ لے دامن کی دھجیاں
جس کو کہیں دیار ستم گر نہیں ملا
99077 viewsghazalUrdu