ہم سے افسانے محبت کے سنائے نہ گئے

By aftab-ranjhaMay 22, 2024
ہم سے افسانے محبت کے سنائے نہ گئے
داغ دل ایسے بھی تھے ان کو دکھائے نہ گئے
بات کچھ بھی نہ ہوئی تھی کہ وہ ہوتے نالاں
کون سی بات تھی ہم جس پہ رلائے نہ گئے


اے مرے دوست تری نظر کرم ہے شاید
تو نے جو غم بھی دئے تھے وہ چھپائے نہ گئے
ہم نے چاہا تھا کہ کچھ بھی نہ رہے یاد ہمیں
نہ ہی تم یاد رہے اور بھلائے نہ گئے


حالت وصل میں ہم اس کے سوا کیا کرتے
اشک آنکھوں میں جو ٹھہرے وہ بہائے نہ گئے
بسکہ اک درد محبت ہی نہیں تھا برہمؔ
کیا سے کیا زخم تھے جو ہم پہ لگائے نہ گئے


93065 viewsghazalUrdu