ارادوں کی شکستوں پر ثنا خوانی سے پہچانا
By kaleem-haider-shararNovember 3, 2020
ارادوں کی شکستوں پر ثنا خوانی سے پہچانا
خدایا میں نے تجھ کو کتنی آسانی سے پہچانا
کئی لوگوں نے پھلتے پھولتے پیڑوں سے جانا ہے
مگر میں نے تجھے سبزے کی عریانی سے پہچانا
مرے سجدے اسی دنیا میں میرے کام آئے ہیں
مرے قاتل نے مجھ کو میری پیشانی سے پہچانا
کبھی دیکھا کہ دل کیسے سکڑتا ہے ضرورت پر
کبھی دنیا کو پیسوں کی فراوانی سے پہچانا
رگ و پے میں در آتا ہے شررؔ ہر شعر کا نشہ
غزل کو بارہا ترتیب جسمانی سے پہچانا
خدایا میں نے تجھ کو کتنی آسانی سے پہچانا
کئی لوگوں نے پھلتے پھولتے پیڑوں سے جانا ہے
مگر میں نے تجھے سبزے کی عریانی سے پہچانا
مرے سجدے اسی دنیا میں میرے کام آئے ہیں
مرے قاتل نے مجھ کو میری پیشانی سے پہچانا
کبھی دیکھا کہ دل کیسے سکڑتا ہے ضرورت پر
کبھی دنیا کو پیسوں کی فراوانی سے پہچانا
رگ و پے میں در آتا ہے شررؔ ہر شعر کا نشہ
غزل کو بارہا ترتیب جسمانی سے پہچانا
88504 viewsghazal • Urdu