اس اندھیرے میں کہاں تازہ خیال آئے گا

By aamir-azherOctober 4, 2024
اس اندھیرے میں کہاں تازہ خیال آئے گا
چاند نکلے گا تو دریا میں اچھال آئے گا
بیٹھیے آپ کہ مجھ سے نہیں بیٹھا جاتا
اس توقع پہ کہ پانی میں ابال آئے گا


جاتے جاتے ہی زمانے کی روش جائے گی
آتے آتے ہی انہیں میرا خیال آئے گا
اس لیے بیٹھا ہوں میں سطح پہ بے خوف حضور
مجھ کو معلوم ہے کس سمت سے جال آئے گا


آہ اٹھے گی تو رہ رہ کے اٹھے گی عامرؔ
کام ایسا ہے کہ کر کر کے کمال آئے گا
73634 viewsghazalUrdu