اس مصیبت سے نکلنے کا وسیلہ کر دے
By abbas-qamarDecember 16, 2024
اس مصیبت سے نکلنے کا وسیلہ کر دے
کھو گیا ہے جو مرا مجھ کو وہی لا کر دے
اب میں کیسے تجھے سمجھاؤں کہ الجھن کیا ہے
کھول دے سانس کی گرہیں مجھے ڈھیلا کر دے
کیا پتہ کون سا رنگ اوڑھ کے آ جائے بہار
اور ترا ہاتھ مرے سامنے پیلا کر دے
ایک چٹکی کہ تری ناف میں پڑ جائیں بھنور
ایک بوسہ کہ ترے گال کو گیلا کر دے
روح کی آنچ بڑھا تیز کر احساس کی لو
جسم کو عشق و محبت کا پتیلا کر دے
استعارہ کوئی مل جائے مجھے ٹھوس ایسا
جو ترے حسن کا مضمون لچیلا کر دے
کھو گیا ہے جو مرا مجھ کو وہی لا کر دے
اب میں کیسے تجھے سمجھاؤں کہ الجھن کیا ہے
کھول دے سانس کی گرہیں مجھے ڈھیلا کر دے
کیا پتہ کون سا رنگ اوڑھ کے آ جائے بہار
اور ترا ہاتھ مرے سامنے پیلا کر دے
ایک چٹکی کہ تری ناف میں پڑ جائیں بھنور
ایک بوسہ کہ ترے گال کو گیلا کر دے
روح کی آنچ بڑھا تیز کر احساس کی لو
جسم کو عشق و محبت کا پتیلا کر دے
استعارہ کوئی مل جائے مجھے ٹھوس ایسا
جو ترے حسن کا مضمون لچیلا کر دے
49340 viewsghazal • Urdu