اثبات میں بھی ہے مرا انکار ہر طرف
By salim-saleemFebruary 28, 2024
اثبات میں بھی ہے مرا انکار ہر طرف
میں کر رہا ہوں اپنی ہی تکرار ہر طرف
کیا حسن بک رہا ہے ہوس کی دکان میں
کیا ہو رہی ہے گرمئ بازار ہر طرف
یوں تھا کہ اک خیال نمو پا نہیں سکا
الجھا پڑا ہے مطلع اظہار ہر طرف
جاؤں کہاں میں خانۂ تنہائی سے کہ ہیں
گھیرے ہوئے مجھے در و دیوار ہر طرف
اٹھی ہوئی ہیں مجھ میں وہ آتش فشانیاں
سلگے ہوئے ہیں ثابت و سیار ہر طرف
میں کر رہا ہوں اپنی ہی تکرار ہر طرف
کیا حسن بک رہا ہے ہوس کی دکان میں
کیا ہو رہی ہے گرمئ بازار ہر طرف
یوں تھا کہ اک خیال نمو پا نہیں سکا
الجھا پڑا ہے مطلع اظہار ہر طرف
جاؤں کہاں میں خانۂ تنہائی سے کہ ہیں
گھیرے ہوئے مجھے در و دیوار ہر طرف
اٹھی ہوئی ہیں مجھ میں وہ آتش فشانیاں
سلگے ہوئے ہیں ثابت و سیار ہر طرف
83497 viewsghazal • Urdu