عشق اردو ہے میرؔ ہیں ہم بھی

By mast-hafiz-rahmaniFebruary 27, 2024
عشق اردو ہے میرؔ ہیں ہم بھی
غم کدے کے اسیر ہیں ہم بھی
آؤ کچھ دور ساتھ ساتھ چلیں
تم بھی ہو راہگیر ہیں ہم بھی


کج کلاہی ہے شان سلطانی
آپ اپنی نظیر ہیں ہم بھی
گھر میں بکھری ہوئی کتابیں ہیں
خوش بہت ہیں امیر ہیں ہم بھی


مسئلہ کوئی مسئلہ نہ رہا
اپنی دھن میں فقیر ہیں ہم بھی
ہاتھ خالی کوئی نہیں جاتا
دست دے دستگیر ہیں ہم بھی


ہم سے روشن ہیں دل کے آئینے
مستؔ روشن ضمیر ہیں ہم بھی
51460 viewsghazalUrdu