جان سے کھیل گیا ایک دوانہ آخر
By tariq-islam-kukraviMarch 1, 2024
جان سے کھیل گیا ایک دوانہ آخر
کب تلک یوں ہی سر بزم سسکتا آخر
آ کے اک بار دکھا دیجیے چہرہ آخر
صرف باقی ہے یہی دل میں تمنا آخر
بس اسی سوچ میں دن رات نکل جاتے ہیں
کیسے ہل ہوگا مرے دل کا معما آخر
میں نے مانا کہ وہ ہر بات کو مانے گا مگر
دل کو سمجھانے کا بھی آئے طریقہ آخر
اک نہ اک روز تو جانا ہی پڑے گا طارقؔ
ختم ہو جائے گا اک روز یہ جلوہ آخر
کب تلک یوں ہی سر بزم سسکتا آخر
آ کے اک بار دکھا دیجیے چہرہ آخر
صرف باقی ہے یہی دل میں تمنا آخر
بس اسی سوچ میں دن رات نکل جاتے ہیں
کیسے ہل ہوگا مرے دل کا معما آخر
میں نے مانا کہ وہ ہر بات کو مانے گا مگر
دل کو سمجھانے کا بھی آئے طریقہ آخر
اک نہ اک روز تو جانا ہی پڑے گا طارقؔ
ختم ہو جائے گا اک روز یہ جلوہ آخر
12697 viewsghazal • Urdu