جانے کس خاک سے گندھے ہوئے ہیں
By tasnim-abbas-quraishiMarch 1, 2024
جانے کس خاک سے گندھے ہوئے ہیں
رقص بے جا میں سب لگے ہوئے ہیں
خود سے رقصاں نہیں ہوئے ہیں لوگ
سب کسی ڈور سے بندھے ہوئے ہیں
کوئی حرکت میں لائے جو ان کو
خوب تھرکیں گے جو رکے ہوئے ہیں
نہ کوئی دل نہ خواہش دل ہے
پھر مصیبت میں کیوں پڑے ہوئے ہیں
ڈور کاغذ قلم کی ہے تسنیمؔ
لفظ کہ پتلیاں بنے ہوئے ہیں
رقص بے جا میں سب لگے ہوئے ہیں
خود سے رقصاں نہیں ہوئے ہیں لوگ
سب کسی ڈور سے بندھے ہوئے ہیں
کوئی حرکت میں لائے جو ان کو
خوب تھرکیں گے جو رکے ہوئے ہیں
نہ کوئی دل نہ خواہش دل ہے
پھر مصیبت میں کیوں پڑے ہوئے ہیں
ڈور کاغذ قلم کی ہے تسنیمؔ
لفظ کہ پتلیاں بنے ہوئے ہیں
68851 viewsghazal • Urdu