جب اپنی روح کے احوال میں شامل نہیں سمجھا

By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
جب اپنی روح کے احوال میں شامل نہیں سمجھا
تعلق توڑنے کے بھی اسے قابل نہیں سمجھا
عجب در تھا نہ کھلنے پر بھی اس کا فیض جاری تھا
عجب خیرات تھی جس کو کوئی سائل نہیں سمجھا


سبھی سمجھے مجھے اس سے جدا ہونے کی جلدی تھی
کوئی بھی دیکھنے والا مری مشکل نہیں سمجھا
محبت کے سوا بھی ہیں بہت سے مسئلے اس کے
دماغ اس بات کو سمجھا ہے لیکن دل نہیں سمجھا


کبھی اس آسماں کی دل کشی میں گم نہیں ہوتا
کبھی سوئے ہوئے دشمن کو میں غافل نہیں سمجھا
39532 viewsghazalUrdu