جب کبھی آیا تو ذکر مئے گلفام آیا

By khalilur-rahman-azmiFebruary 27, 2024
جب کبھی آیا تو ذکر مئے گلفام آیا
کفر آیا ترے رندوں کو نہ اسلام آیا
پھر کہاں بھاگ کے جائیں گے یہ تیرے وحشی
گر تری زلف کے سائے میں نہ آرام آیا


ہم تو برباد تھے برباد ہی ہونا تھا ہمیں
کیوں تری چشم عنایت پہ یہ الزام آیا
سی لیے ہونٹھ کہ اندیشۂ رسوائی تھا
پھر بھی ہر سانس میں چھپ چھپ کے ترا نام آیا


بات تو جب ہے بنے آج کوئی میرا حریف
عشق میں جان گنوا دینے کا ہنگام آیا
مے کدے سے جو چلے دار و رسن تک پہنچے
آج یہ پی کے بہکنا بھی بہت کام آیا


37230 viewsghazalUrdu