جب کبھی ہجر کے آثار نظر آتے ہیں
By shazia-niyaziFebruary 29, 2024
جب کبھی ہجر کے آثار نظر آتے ہیں
ہم اسی وقت سے بیمار نظر آتے ہیں
اس کو بھی رات کی رانی نے مگن رکھا ہے
میری کھڑکی سے بھی اشجار نظر آتے ہیں
سب نے بندوق اٹھائی ہے ہماری جانب
ایک تم کو ہی وفادار نظر آتے ہیں
آپ سے عشق تو منسوب نہیں ہو سکتا
آپ ویسے بھی سمجھدار نظر آتے ہیں
جان لینے کی سہولت ہے میسر اس کو
مجھ کو بھی خواب میں ہتھیار نظر آتے ہیں
پارسائی سے تھی پہچان کبھی بستی کی
اب تو ہر سمت گنہ گار نظر آتے ہیں
دیکھنے والوں کی آنکھوں میں چبھن ہوتی ہے
ہم جو اک ساتھ چمکدار نظر آتے ہیں
ہم اسی وقت سے بیمار نظر آتے ہیں
اس کو بھی رات کی رانی نے مگن رکھا ہے
میری کھڑکی سے بھی اشجار نظر آتے ہیں
سب نے بندوق اٹھائی ہے ہماری جانب
ایک تم کو ہی وفادار نظر آتے ہیں
آپ سے عشق تو منسوب نہیں ہو سکتا
آپ ویسے بھی سمجھدار نظر آتے ہیں
جان لینے کی سہولت ہے میسر اس کو
مجھ کو بھی خواب میں ہتھیار نظر آتے ہیں
پارسائی سے تھی پہچان کبھی بستی کی
اب تو ہر سمت گنہ گار نظر آتے ہیں
دیکھنے والوں کی آنکھوں میں چبھن ہوتی ہے
ہم جو اک ساتھ چمکدار نظر آتے ہیں
47030 viewsghazal • Urdu