جب کلی پر شباب آتا ہے

By khayal-laddakhiFebruary 27, 2024
جب کلی پر شباب آتا ہے
نکہت گل کو تاب آتا ہے
دیر ہو جائے شیخ توبہ میں
جلد وقت حساب آتا ہے


اتنی بے سدھ ہیں دھڑکنیں میری
کیا کوئی بے حجاب آتا ہے
پھر وہ کہتے ہیں دیکھ کر مجھ کو
لو وہ خانہ خراب آتا ہے


نام باتوں میں جب مرا آئے
رخ پہ رنگ گلاب آتا ہے
دو گھڑی موت روک لے کوئی
لے کے قاصد جواب آتا ہے


دور فرقت نہ پوچھیے ہم سے
نیند آئے نہ خواب آتا ہے
جب بھی ہوتا ہوں میکدے داخل
مجھ پہ دور شباب آتا ہے


وہ جو ہو جائیں روبرو ہم سے
ہم کو ان سے حجاب آتا ہے
صبح دم اس کا بام پر آنا
کاکلیں پیچ و تاب آتا ہے


جب جبین خیالؔ جھک جائے
عرش سے ماہتاب آتا ہے
38920 viewsghazalUrdu