جب مجھے کام کا بتایا گیا
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
جب مجھے کام کا بتایا گیا
اور بھی مجھ پہ ظلم ڈھایا گیا
اور تو ہم سے کیا کمایا گیا
تیرا غم تھا سو بیچ کھایا گیا
اس کا پہلا سوال واپسی پر
راستہ کیوں نہیں سجایا گیا
ہو چکے تھے بلا کے ہم تیراک
جب ہمیں ڈوبنا سکھایا گیا
ہر غزل کے جواب میں میری
ایک بازارو گیت گایا گیا
تھا کوئی راز بے زبانی کا
جس کو آواز میں چھپایا گیا
چاق و چوبند مجھ کو رہنا پڑا
میرے اتنا قریب آیا گیا
اور بھی مجھ پہ ظلم ڈھایا گیا
اور تو ہم سے کیا کمایا گیا
تیرا غم تھا سو بیچ کھایا گیا
اس کا پہلا سوال واپسی پر
راستہ کیوں نہیں سجایا گیا
ہو چکے تھے بلا کے ہم تیراک
جب ہمیں ڈوبنا سکھایا گیا
ہر غزل کے جواب میں میری
ایک بازارو گیت گایا گیا
تھا کوئی راز بے زبانی کا
جس کو آواز میں چھپایا گیا
چاق و چوبند مجھ کو رہنا پڑا
میرے اتنا قریب آیا گیا
84088 viewsghazal • Urdu