جب ساحل کا دھوکا ساحل ہو جاتا ہے

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
جب ساحل کا دھوکا ساحل ہو جاتا ہے
پار اترنا اور بھی مشکل ہو جاتا ہے
اک دن اتنی بھیڑ جٹا لیتی ہے شہرت
اپنا قاتل اس میں شامل ہو جاتا ہے


موت کے دن سے کیوں ڈرتا تھا یوں ڈرتا تھا
جس کو دیکھو گھر میں داخل ہو جاتا ہے
کوئی بھی اچھی بات یہاں بس کان میں کہنا
بیماروں کو مرنا مشکل ہو جاتا ہے


یہ محرومی اور طرح کی محرومی ہے
سب کچھ وقت سے پہلے حاصل ہو جاتا ہے
ساری حقیقت کھل جاتی ہے دانائی کی
جس دن اک گمراہ مقابل ہو جاتا ہے


47659 viewsghazalUrdu