جاگی راتوں کا اعتبار کہاں

By swati-sani-reshamFebruary 29, 2024
جاگی راتوں کا اعتبار کہاں
مجھ کو خوابوں پہ اختیار کہاں
نیند بستر پہ جاگی رہتی ہے
دل کا جانے گیا قرار کہاں


رقص پروانے کا ہے نظروں میں
شمع کا کوئی رازدار کہاں
بنتے بنتے بنے گی بات کبھی
ابھی اس کو ہے مجھ سے پیار کہاں


مسکراہٹ بکھیر دو تم تو
غم بھی ہوتا ہے سازگار کہاں
اب نہیں آتی اس کی یاد مجھے
میری آنکھیں ہیں اشک بار کہاں


زندگی تیز رو میں چلتی ہے
کوئی کرتا ہے انتظار کہاں
ایک عادت سی ہو گئی ان کی
اب محبت میں وہ خمار کہاں


دن ڈھلے چاندنی اترتی ہے
شہر کی شام رنگ زار کہاں
دل کے رشتے عجیب ہوتے ہیں
ہے مگر دل بھی جان کار کہاں


چار دن زندگی کے کافی ہیں
دل کو آنا ہے بار بار کہاں
90130 viewsghazalUrdu