جہاں میں ہم جسے بھی پیار کے قابل سمجھتے ہیں

By aziz-warsiOctober 28, 2020
جہاں میں ہم جسے بھی پیار کے قابل سمجھتے ہیں
حقیقت میں اسی کو زیست کا حاصل سمجھتے ہیں
ملا کرتا ہے دست غیب سے مخصوص بندوں کو
کسی کے درد کو ہم کائنات دل سمجھتے ہیں


جنہیں شوق طلب نے قوت بازو عطا کی ہے
تلاطم خیز طغیانی کو وہ ساحل سمجھتے ہیں
ستم ایسے کیے تمثیل جن کی مل نہیں سکتی
مگر وہ اس جفا کو اولیں منزل سمجھتے ہیں


محبت لفظ تو سادہ سا ہے لیکن عزیزؔ اس کو
متاع دل سمجھتے تھے متاع دل سمجھتے ہیں
25123 viewsghazalUrdu