جلنے والوں کو اور ستاتے ہیں

By aftab-shahSeptember 5, 2024
جلنے والوں کو اور ستاتے ہیں
آؤ سورج پہ گھر بناتے ہیں
چندا ماموں سے دوستی کر کے
چرخہ بڑھیا سے چھین لاتے ہیں


پھر سے کرتے ہیں دشمنی خود سے
پھر سے اپنوں کے کام آتے ہیں
آنکھ والوں سے روشنی لے کر
ناک والوں میں بانٹ آتے ہیں


جس میں بندہ نہ کوئی سیدھا ہو
ایسی بستی کوئی بساتے ہیں
بوٹ خواہش میں چاٹنے والے
اپنے لوگوں پہ ہل چلاتے ہیں


ان کو کہتے ہیں چھوڑ دیں وہ ہمیں
سادہ لوگوں سے گھر سجاتے ہیں
ساری دنیا سے مشورہ کر کے
اپنی مرضی کے گیت گاتے ہیں


جن پہ ہو ناز زندگی میں وہی
دل کی اینٹوں پہ بم گراتے ہیں
وعدے کرتے ہیں جینے مرنے کے
دھوکے کیسے یہ دل لبھاتے ہیں


اپنی ہستی میں ڈوبنے کے لیے
اب کے ناؤ ندی پہ لاتے ہیں
52101 viewsghazalUrdu