جن کے ہاتھوں میں سر ہمارے ہیں

By sabeensaifFebruary 28, 2024
جن کے ہاتھوں میں سر ہمارے ہیں
وہ ہمیں جان سے بھی پیارے ہیں
مت فلک پر ہمیں تلاش کرو
ہم تو ٹوٹے ہوئے ستارے ہیں


قیسؔ و فرہادؔ و ہیر کی صورت
عشق نے کتنے روپ دھارے ہیں
غور کیجے ذرا تو ہم اور آپ
ایک دریا کے دو کنارے ہیں


لاکھ کچھ بھی کہے ہمیں دنیا
ہم ہیں ان کے تو وہ ہمارے ہیں
بھوک افلاس رنج مایوسی
زندگی تیرے استعارے ہیں


تیری چاہت میں عشق کی بازی
جیت جانے کے بعد ہارے ہیں
تجھ کو کھونا تجھے خفا کرنا
یہ خسارے بڑے خسارے ہیں


کاش کوئی کبھی کہے ہم سے
جان ہم آج بھی تمہارے ہیں
جن میں خوشیاں نصیب ہوتی ہیں
ہم نے وہ دن کہاں گزارے ہیں


ہم نے دنیا میں آ کے دیکھ لیا
آپ دنیا میں سب سے پیارے ہیں
وہ مری جان کے ہوئے دشمن
جن کے صدقے کبھی اتارے ہیں


میں نے کاغذ پہ جو لکھے تھے ثبینؔ
کچھ مضامین ان میں نیارے ہیں
82206 viewsghazalUrdu