جس کی اک دید بھاؤ ہے دل کا

By adnan-asarJanuary 18, 2025
جس کی اک دید بھاؤ ہے دل کا
اس کی جانب جھکاؤ ہے دل کا
عقل ہر چیز سے الجھتی ہے
کتنا اچھا سبھاؤ ہے دل کا


تیری یادیں بھی جھونک دی اس میں
یہ جو روشن الاؤ ہے دل کا
وہ جسے لوگ عشق کہتے ہیں
سچ کہوں تو لگاؤ ہے دل کا


ہے روانی میں زندگی اس کی
اک ندی سا بہاؤ ہے دل کا
تو نہ آئے تو تھمنے لگتا ہے
مجھ پہ کتنا دباؤ ہے دل کا


دیکھتا بھی نہیں کسی جانب
اس گلی میں پڑاؤ ہے دل کا
کسی اپنے کا تیر تھا عدنانؔ
کیا دکھاؤں جو گھاؤ ہے دل کا


23373 viewsghazalUrdu