جس کی خاطر مری دینداری گئی

By shamim-danishFebruary 29, 2024
جس کی خاطر مری دینداری گئی
وہ بھی دنیا نہ مجھ سے سواری گئی
جو ترے ساتھ اک شب گزاری گئی
زندگی بھر نہ اس کی خماری گئی


رونقیں ہیں نہ اب ہیں وہ رعنائیاں
بزم سے کیا صدارت ہماری گئی
وقت نے چھین لیں ساری آسائشیں
شاہزادے کی کب وضع داری گئی


تھے محبت کے آداب پیش نظر
دل کی خواہش تو دل ہی میں ماری گئی
48927 viewsghazalUrdu