جس نے غیروں کو اپنا جانا ہے

By prabhat-patelFebruary 28, 2024
جس نے غیروں کو اپنا جانا ہے
اس کے قدموں پہ یہ زمانہ ہے
اشک باری ہے شوق آنکھوں کا
تیرا جانا تو اک بہانا ہے


زندگی میں اسی نے ہے لوٹا
اپنا ہم نے جسے بھی مانا ہے
بعد بچپن کے ہم نے یہ سمجھا
زیست کا نام غم اٹھانا ہے


غم ہے بے شک مگر جہاں کے لیے
دل کو سمجھا کے مسکرانا ہے
ہاں بدی کا صلہ ملے گا بشر
وقت کے ہاتھ تازیانہ ہے


صبر کی انتہا تلک اے زیست
تیرے ظلموں کو آزمانا ہے
12173 viewsghazalUrdu