جسم سے ساری رسم کرتے ہیں

By aditya-tiwari-shamsFebruary 22, 2025
جسم سے ساری رسم کرتے ہیں
روح سے کفر سے گزرتے ہیں
ایسی وابستگی بھی ٹھیک نہیں
ہم اسی اور اسی پہ مرتے ہیں


دوست جو آگے بڑھ گئے مجھ سے
سچ کہوں تو بہت اکھرتے ہیں
ان کا اور اپنا میل ہے ہی نہیں
وہ تو بد نامیوں سے ڈرتے ہیں


ایک سے ہیں ہماری زیست و مکاں
ان میں تنہا ہمیں ٹھہرتے ہیں
کیا سبب ہے کہ شمسؔ سب سائے
روشنی میں ہی صرف ابھرتے ہیں


13382 viewsghazalUrdu