جتنے حسین چہرے تھے لوگوں کو بھا گئے (ردیف .. گ)
By aftab-shahSeptember 5, 2024
جتنے حسین چہرے تھے لوگوں کو بھا گئے
رستوں کو تکتے رہ گئے سادہ نقوش لوگ
سپنوں کی زندگی کوئی پیسے سے لے اڑا
سوچوں سے لٹکے رہ گئے غربت زدہ سے روگ
لوگوں سے کس طرح ملے ہنستے وجود سے
کاٹا ہو جس نے عشق میں درد و الم کا جوگ
دکھ کی چتا میں جل گئے اس کے حسین پل
ہستی پہ جس کی پھیلا ہو طعنہ زنی کا سوگ
اس کو کبھی نہ دنیا میں انسان جانیے
کھایا ہو جس نے ظلم سے فاقہ کشوں کا بھوگ
رستوں کو تکتے رہ گئے سادہ نقوش لوگ
سپنوں کی زندگی کوئی پیسے سے لے اڑا
سوچوں سے لٹکے رہ گئے غربت زدہ سے روگ
لوگوں سے کس طرح ملے ہنستے وجود سے
کاٹا ہو جس نے عشق میں درد و الم کا جوگ
دکھ کی چتا میں جل گئے اس کے حسین پل
ہستی پہ جس کی پھیلا ہو طعنہ زنی کا سوگ
اس کو کبھی نہ دنیا میں انسان جانیے
کھایا ہو جس نے ظلم سے فاقہ کشوں کا بھوگ
49299 viewsghazal • Urdu