جو لڑکھڑائیں تو خود کو سہارا کرتے ہیں
By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
جو لڑکھڑائیں تو خود کو سہارا کرتے ہیں
ہم اپنی موج کو اپنا کنارا کرتے ہیں
خدا کا شکر ادا کرتے ہیں ہر اک لمحہ
کوئی بھی وقت ہو ہنس کر گزارا کرتے ہیں
بہت حسین سمجھتے ہیں اپنے آپ کو ہم
جب آئنے میں ہم اپنا نظارہ کرتے ہیں
ہم اپنے گھر کو سجاتے ہیں آسماں کی طرح
اسی میں چاند اسی میں ستارا کرتے ہیں
غزل کے پیچھے بھٹکتے ہیں سوئی راتوں میں
یہ ہے خسارا تو پھر ہم خسارا کرتے ہیں
وہ جس کا نام ہے شہرت کمال لڑکی ہے
ہم اس کے واسطے کیا کیا گوارہ کرتے ہیں
محبتوں کی زباں حرف سے نہیں بنتی
محبتوں میں دلوں سے پکارا کرتے ہیں
ہم اپنی موج کو اپنا کنارا کرتے ہیں
خدا کا شکر ادا کرتے ہیں ہر اک لمحہ
کوئی بھی وقت ہو ہنس کر گزارا کرتے ہیں
بہت حسین سمجھتے ہیں اپنے آپ کو ہم
جب آئنے میں ہم اپنا نظارہ کرتے ہیں
ہم اپنے گھر کو سجاتے ہیں آسماں کی طرح
اسی میں چاند اسی میں ستارا کرتے ہیں
غزل کے پیچھے بھٹکتے ہیں سوئی راتوں میں
یہ ہے خسارا تو پھر ہم خسارا کرتے ہیں
وہ جس کا نام ہے شہرت کمال لڑکی ہے
ہم اس کے واسطے کیا کیا گوارہ کرتے ہیں
محبتوں کی زباں حرف سے نہیں بنتی
محبتوں میں دلوں سے پکارا کرتے ہیں
54440 viewsghazal • Urdu