جو نیک راہوں سے ہم بھی گزر گئے ہوتے

By nazar-dwivediFebruary 27, 2024
جو نیک راہوں سے ہم بھی گزر گئے ہوتے
خلا میں آج یقیناً ابھر گئے ہوتے
تمہارے ساتھ گناہوں میں ہوتے شامل تو
سزائے موت سے پہلے ہی مر گئے ہوتے


تمہیں زمیں کی حقیقت کی بھی خبر ہوتی
بلندیوں سے اگر تم اتر گئے ہوتے
شکاریوں کی سمجھتے نہ سازشیں ہم تو
ہمارے پنکھ تو کب کے کتر گئے ہوتے


رئیس لوگ تھے محفل میں آپ کی شاید
تو ہم ذلیل ہی ہوتے اگر گئے ہوتے
ہمارے پاس نہ آتے تو کوئی بات نہ تھی
جو آ گئے تھے تو لے کر خبر گئے ہوتے


تلاش رزق میں کھاتے ہیں دھول شہروں کی
ہوئی تھی شام نظرؔ ہم بھی گھر گئے ہوتے
75030 viewsghazalUrdu