جنوں والے بالآخر شاہکاروں سے نکل آئے
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
جنوں والے بالآخر شاہکاروں سے نکل آئے
سبھی شاہ جہاں اپنے مزاروں سے نکل آئے
ہمیں سیلاب کا ڈر بستیوں سے کھینچ لایا تھا
کئی آسیب شہروں کے کناروں سے نکل آئے
میں کل رات اپنی ویرانی پہ رویا اس قدر رویا
سبھی کھوئے ہوئے چہرے ستاروں سے نکل آئے
نصابوں میں ہوئی ترمیم رنگوں پر شباب آیا
نئے معنی پرانے اشتہاروں سے نکل آئے
کسی کے ہاتھ آزادی کا پروانہ نہیں آیا
بچا کر جان ہم تیمارداروں سے نکل آئے
سبھی شاہ جہاں اپنے مزاروں سے نکل آئے
ہمیں سیلاب کا ڈر بستیوں سے کھینچ لایا تھا
کئی آسیب شہروں کے کناروں سے نکل آئے
میں کل رات اپنی ویرانی پہ رویا اس قدر رویا
سبھی کھوئے ہوئے چہرے ستاروں سے نکل آئے
نصابوں میں ہوئی ترمیم رنگوں پر شباب آیا
نئے معنی پرانے اشتہاروں سے نکل آئے
کسی کے ہاتھ آزادی کا پروانہ نہیں آیا
بچا کر جان ہم تیمارداروں سے نکل آئے
61129 viewsghazal • Urdu