جز خدا اور کوئی حامی و ناصر مل جائے

By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
جز خدا اور کوئی حامی و ناصر مل جائے
لطف آ جائے قسم سے جو وہ کافر مل جائے
اس کی مشکل سے میں واقف ہوں یہی ہے مشکل
یہ بھی اب کہہ نہیں سکتا کہ بظاہر مل جائے


یہ وہی ہیں کہ جنہیں فخر ہے مسماری پر
دل نہیں تو کوئی مسجد کوئی مندر مل جائے
شہر گھبرائے ہوئے ہیں نئی ویرانی سے
دشت آواز لگاتے ہیں مسافر مل جائے


لے کر آیا کہاں صدیوں کا سفر لعنت ہے
کوہ نور آج بھی اس کا جسے نادر مل جائے
چین کی سانس نہ لے پائیں گے سو سال بھی ہم
ہاں بشرطے کوئی اس سے بڑا شاطر مل جائے


46679 viewsghazalUrdu