کبھی کبھار عجب وقت آن پڑتا ہے

By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
کبھی کبھار عجب وقت آن پڑتا ہے
نہ یاد پڑتا ہے کوئی نہ دھیان پڑتا ہے
برہنگی ہے کچھ ایسی کہ جسم ڈھانپنے کو
زمیں کے واسطے کم آسمان پڑتا ہے


یہ جانتے ہوئے بھی دھوپ میں قیام کیا
ذرا سے فاصلے پر سائبان پڑتا ہے
کسی زمانے میں منزل کے پاس ہوتا تھا
وہ سنگ میل جو اب درمیان پڑتا ہے


نہ کم سمجھ سفر عمر یک نفس کو جمالؔ
اس ایک راہ میں سارا جہان پڑتا ہے
88440 viewsghazalUrdu