کبھی میرے لیے دو پل نکالو

By hamza-bilalFebruary 26, 2024
کبھی میرے لیے دو پل نکالو
مرے اس مسئلے کا حل نکالو
ہیں صحرا زاد دیوانے تمہارے
مری جاں زلف کے بادل نکالو


مجھے ڈر لگ رہا ہے تیرگی سے
تم اپنی آنکھ کا کاجل نکالو
وہ باہیں اب کسی کی ہو چکی ہیں
اماں تم بیگ سے کمبل نکالو


جہاں ملتے تھے اس سے آپ حمزہؔ
وہاں سے قافلہ پیدل نکالو
59627 viewsghazalUrdu