کرتا ہوں بن ترے یوںہی اکثر گزر بسر
By qamar-malalFebruary 28, 2024
کرتا ہوں بن ترے یوںہی اکثر گزر بسر
جیسے کسی غریب کی بے زر گزر بسر
دنیا کا ہر طعام میسر ہے چند کو
اور بعض کی ہے نان جویں پر گزر بسر
پہلے جو قیس کے لیے اٹھتے تھے آج کل
ان پتھروں کی ہے مرے سر پر گزر بسر
لگتا ہے پھر قریب ہیں فاقوں کے روز و شب
ہوتی ہے چند روز سے بہتر گزر بسر
اک شخص ایسا چاہیے مجھ کو بھی ان دنوں
جس کے بنا نہ ہو سکے پل بھر گزر بسر
ہر دل صنم کدہ ہے یہاں پر قمر ملالؔ
کرتے ہو تم ہی ایک خدا پر گزر بسر
جیسے کسی غریب کی بے زر گزر بسر
دنیا کا ہر طعام میسر ہے چند کو
اور بعض کی ہے نان جویں پر گزر بسر
پہلے جو قیس کے لیے اٹھتے تھے آج کل
ان پتھروں کی ہے مرے سر پر گزر بسر
لگتا ہے پھر قریب ہیں فاقوں کے روز و شب
ہوتی ہے چند روز سے بہتر گزر بسر
اک شخص ایسا چاہیے مجھ کو بھی ان دنوں
جس کے بنا نہ ہو سکے پل بھر گزر بسر
ہر دل صنم کدہ ہے یہاں پر قمر ملالؔ
کرتے ہو تم ہی ایک خدا پر گزر بسر
72937 viewsghazal • Urdu