ختم خود پر سفر کیا ہم نے
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
ختم خود پر سفر کیا ہم نے
اور ترے نام پر کیا ہم نے
یوں تو سارا جہان اپنا تھا
پھر بھی اک اپنا گھر کیا ہم نے
پہلے دل میں اسے مقیم کیا
پھر اسے دل کا ڈر کیا ہم نے
دشمنی تھی ہماری گلچیں سے
وار اک پھول پر کیا ہم نے
سوچتے ہیں تو شرم آتی ہے
جو ترے نام پر کیا ہم نے
کچھ ہی پل میں اتر گیا تھا سرور
رقص کیوں رات بھر کیا ہم نے
اور ترے نام پر کیا ہم نے
یوں تو سارا جہان اپنا تھا
پھر بھی اک اپنا گھر کیا ہم نے
پہلے دل میں اسے مقیم کیا
پھر اسے دل کا ڈر کیا ہم نے
دشمنی تھی ہماری گلچیں سے
وار اک پھول پر کیا ہم نے
سوچتے ہیں تو شرم آتی ہے
جو ترے نام پر کیا ہم نے
کچھ ہی پل میں اتر گیا تھا سرور
رقص کیوں رات بھر کیا ہم نے
58915 viewsghazal • Urdu