خوب بنتا تھا وہ باتوں کا دھنی
By nand-kishore-anhadFebruary 27, 2024
خوب بنتا تھا وہ باتوں کا دھنی
پر وہ اک بات جو کہتے نہ بنی
وہ مری خامشی کیسے توڑے
اس کے بس کی ہی کہاں کوہکنی
ہم سخن ہوں مرے تجھ سے کتنے
آڑے آئے نہ اگر کم سخنی
اس کی آنکھوں سے لڑائے کوئی آنکھ
کوئی ٹکر کی کرے تیغ زنی
وقت بے وقت کی گھنگھور گھٹا
میرے چہرے پہ تری زلف گھنی
دھند تھی دیکھنے والی انہدؔ
اور اس دھند سے جب دھوپ چھنی
پر وہ اک بات جو کہتے نہ بنی
وہ مری خامشی کیسے توڑے
اس کے بس کی ہی کہاں کوہکنی
ہم سخن ہوں مرے تجھ سے کتنے
آڑے آئے نہ اگر کم سخنی
اس کی آنکھوں سے لڑائے کوئی آنکھ
کوئی ٹکر کی کرے تیغ زنی
وقت بے وقت کی گھنگھور گھٹا
میرے چہرے پہ تری زلف گھنی
دھند تھی دیکھنے والی انہدؔ
اور اس دھند سے جب دھوپ چھنی
34865 viewsghazal • Urdu