خود کو کیا خون رلاؤ گے بتاؤ تو سہی

By aarif-nazeerAugust 4, 2024
خود کو کیا خون رلاؤ گے بتاؤ تو سہی
تم مجھے کیسے بھلاؤ گے بتاؤ تو سہی
ایسے چپ چاپ تمہیں میں نہیں جانے دوں گا
تم کبھی لوٹ کے آؤ گے بتاؤ تو سہی


مدت ہجر مکرر مجھے منظور مگر
اپنے سینے سے لگاؤ گے بتاؤ تو سہی
یاد میں میری سبھی کام سے غافل ہو کر
چار آنسو بھی بہاؤ گے بتاؤ تو سہی


رت جگے میرے مقدر میں لکھے ہیں تم نے
اور خود خواب سجاؤ گے بتاؤ تو سہی
تم سے پہلے بھی کئی لوگ مجھے چھوڑ گئے
میں جو روٹھوں گا مناؤ گے بتاؤ تو سہی


تم کسی کو جو کبھی میرا حوالہ دوگے
میری غزلیں بھی سناؤ گے بتاؤ تو سہی
جب دوا کام نہ کر پائے گی مجھ پر عارفؔ
تم مسیحائی کو آؤ گے بتاؤ تو سہی


86982 viewsghazalUrdu