خدا جانے وہ کیوں کر اس قدر ہم کو ستاتے ہیں

By meem-maroof-ashrafFebruary 27, 2024
خدا جانے وہ کیوں کر اس قدر ہم کو ستاتے ہیں
ستم پھر یہ کہ پھر وہ ہی ہمارے من کو بھاتے ہیں
یہی دستور ہے شاید زمانے کی محبت کا
جسے ہم پیار کرتے ہیں وہی دل کو دکھاتے ہیں


سنبھل کر بیٹھنا تم امتحان عشق میں صاحب
یہ وہ پرچہ ہے جس میں لوگ اکثر مات کھاتے ہیں
ریاضی فلسفہ سائنس یہ بھی ٹھیک ہے لیکن
کہاں ہم اپنے بچوں کو مگر اردو سکھاتے ہیں


وہ کیسے لوگ ہیں جو چار دن بس عشق کرتے ہیں
پھر اس کے بعد سارے رشتے ناطے بھول جاتے ہیں
کہاں اب وہ بھی ہم کو وقت دیتے ہیں بہت اشرفؔ
سو ہم بھی شام کو گھر جلدی واپس لوٹ آتے ہیں


93746 viewsghazalUrdu