کس کو ہے وقت کہ پوچھے وہ حقیقت تیری

By abdullah-minhaj-khanMay 18, 2024
کس کو ہے وقت کہ پوچھے وہ حقیقت تیری
جانتا کون نہیں اب یہ مصیبت تیری
خوش نصیبی ہے جو رہتے ہیں ترے پاس اکثر
اس بہانے انہیں ہوتی ہے زیارت تیری


تیری زلفوں سے کوئی غیر الجھتا ہے اگر
آنکھیں ہو جاتی ہیں تب مثل قیامت تیری
مجھ کو افسوس ہے تو نے مجھے سمجھا ہی نہیں
مجھ کو ہر موڑ پہ پیش آئی ضرورت تیری


اب تو احساس یہ ہوتا ہے کہ ہر پل اے دوست
خاک میں مجھ کو ملا ڈالے گی نفرت تیری
راز میں تیرا سنبھالوں گا ہوں زندہ جب تک
میری آنکھوں میں جو رکھی ہے امانت تیری


وہ بھی کہتا ہے یہ منہاجؔ بچھڑ کر مجھ سے
خواب میں روز نظر آتی ہے صورت تیری
31893 viewsghazalUrdu