کسی بھی بات کا جب اعتبار مشکل ہے

By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
کسی بھی بات کا جب اعتبار مشکل ہے
پھر ایسے میں یہاں رہنا تو یار مشکل ہے
کچھ اور وسعتیں درکار ہیں محبت کو
وصال و ہجر پہ دار و مدار مشکل ہے


کہ مسکرانا بھی پڑتا ہے فاتحانہ ہمیں
ترے شکستہ دلوں کی ہزار مشکل ہے
سر ریاست الفت نظام ہے ایسا
کوئی ملے یہاں بے روزگار مشکل ہے


ادھار خواب خریدیں اور آنکھیں بیچیں نقد
یہ کاروبار ہے اور کاروبار مشکل ہے
تو کن فضاؤں میں ہے اے رقیب عیش پسند
تری خزاں سے ہماری بہار مشکل ہے


نہ اس کو چومیں تو رستہ بھٹکتی ہیں سانسیں
اور اس کو چومنا بھی بار بار مشکل ہے
اب اس کو ملنے لگے عاشقان جز وقتی
لہٰذا اپنا شمار و قطار مشکل ہے


89799 viewsghazalUrdu