کسی کے ذکر سے دائم ہماری زندگانی ہے
By aarif-nazeerAugust 7, 2024
کسی کے ذکر سے دائم ہماری زندگانی ہے
اور اس کی راہ سے ہٹنا ہماری رائیگانی ہے
ہمارے خواب چاہت آرزو ساری تمنائیں
تمہی ہو تم نہیں تو کیا ہماری جاودانی ہے
تری چاہت میں ہم شدت پسندی پر اتر آئیں
ہمارے بیچ حائل ہے جو یہ دیوار ڈھانی ہے
خدا تیری زمیں پہ تیرا بٹوارا نرالا ہے
کہیں خشکی ہی خشکی ہے کہیں پانی ہی پانی ہے
ہمیں بچپن ہی سے ابا نے سمجھایا تھا کہ عارفؔ
محبت کے سوا دنیا کی ہر اک چیز فانی ہے
اور اس کی راہ سے ہٹنا ہماری رائیگانی ہے
ہمارے خواب چاہت آرزو ساری تمنائیں
تمہی ہو تم نہیں تو کیا ہماری جاودانی ہے
تری چاہت میں ہم شدت پسندی پر اتر آئیں
ہمارے بیچ حائل ہے جو یہ دیوار ڈھانی ہے
خدا تیری زمیں پہ تیرا بٹوارا نرالا ہے
کہیں خشکی ہی خشکی ہے کہیں پانی ہی پانی ہے
ہمیں بچپن ہی سے ابا نے سمجھایا تھا کہ عارفؔ
محبت کے سوا دنیا کی ہر اک چیز فانی ہے
30589 viewsghazal • Urdu