کتنا کچھ یوں ترے ہونٹھوں سے بیاں ہوتا ہے

By kunaal-barkadeFebruary 27, 2024
کتنا کچھ یوں ترے ہونٹھوں سے بیاں ہوتا ہے
ہونا ہوتا ہے تجھے جب تو کہاں ہوتا ہے
رات میں کوئی ضرور آتا تو ہے میرے پاس
صبح اٹھتا ہوں تو ماتھے پہ نشاں ہوتا ہے


رشتوں میں چاہیے دریا کی طرح آزادی
صرف جو پیاس مٹاتا ہے کنواں ہوتا ہے
خود سے کہنا پڑا ہر بار یہ دل ٹوٹنے پر
ہوتا ہے ہوتا ہے ایسا مری جاں ہوتا ہے


ہو حقیقت بری کتنی بھی حقیقت ہی ہے
ہو گماں کتنا بھی اچھا وہ گماں ہوتا ہے
43040 viewsghazalUrdu