کوئی ارمان ہی نہیں پایا

By aamir-azherOctober 4, 2024
کوئی ارمان ہی نہیں پایا
دل پریشان ہی نہیں پایا
ختم ہونے لگے مرے کرتب
ان کو حیران ہی نہیں پایا


سب کی آنکھیں خرید لیں اس نے
کوئی پہچان ہی نہیں پایا
زندگی تجھ کو کتنی جلدی تھی
میں تجھے جان ہی نہیں پایا


کل میں بیٹھا تھا کیسے لوگوں میں
خود کو پہچان ہی نہیں پایا
چادروں میں لپٹ گیا وہ شہر
چادریں تان ہی نہیں پایا


مجھ کو مظلوم کیا سمجھتے وہ
مجھ کو انسان ہی نہیں پایا
48109 viewsghazalUrdu